تحریر : خالد محمود انجم میرپور سے عیسا ئیو ں کی عبادت گا ہ
!!!۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کو ئی پر سان حال نہیں ۔ لوگو ہمراہ ہے ۔
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے ۔ یہ جہاں مسلمان کے رہن سہن ، لین دین کی
مکمل تفصیل بتاتا ہے وہیں اسلامی معاشرہ میں بسنے والے غیر مسلموں کے
حقوق کا بھی مکمل خیال رکھتا ہے ۔ میرپور میں بنے والی عیسائی کمیونٹی کی
واحد عبادت گاہ میرپور سے دس کلومیٹر کے فاصلے پر چتر پڑی سے جنوب کی
جانب واقع ہے ۔ عبادت گاہ کے شمال میں او پی ایف ہائوسنگ اسکیم ہے ۔
میرپور شہر میں عیسائی کمیونٹی کافی تعداد میں آباد ہے ۔ عیسائی بھائی
ہماری بہت خدمت کرتے ہیں۔ میرپور میں صفائی ستھرائی انہی کی مرہون منت ہے
اور میرپور ڈویژنل ہاسپیٹل میں بھی ان کی بہت زیادہ تعداد ہے ۔ ہاسپٹل
میں بھی صفائی ستھرائی کا خیال رکھتے ہیں۔ اب کرسمس کی آمد آمد ہے تو
مجھے چند عیسائی بھائیوں نے کہا کہ ان کے مسائل کے حل کی طرف توجہ دی
جائے اور اس کرسمس پر ہماری مشکلات کم کی جائیں ۔ عیسائی کمیونٹی کا سب
سے بڑا مسئلہ عبادت گاہ تک سڑک کا ہے ۔ حکومت ِ وقت نے میرپو رمیں میڈیکل
کالج کا اعلا ن پہلے ہی کیا ہوا ہے اس کالج تک چترپڑی سے باہر باہر سڑک
پہنچانی ہو گی ۔ اسی طرح میڈیکل سے صرف دو کلومیٹر جنوب کی جانب عیسائیوں
کی عبادت گاہ اور پی ایف ہائوسنگ اسکیم والوں نے بھی سڑک بنائی ہوئی ہے
اور پی ایف ہائوسنگ اسکیم کی سڑک سے صرف پانچ سو گز کے فاصلے پر عیائیوں
کی عبادت گاہ ہے ۔ حکومت ِ وقت کو صرف پانچ سو گز سڑک تعمیر کرنی ہے ۔
لیکن اس پانچ سو گز سڑک کی تعمیر سے عیسائی کمیونٹی کو بہت ہی اچھا میسج
جائے گا۔ اور ان کی بہت ساری خدمات کا کچھ صلہ بھی ہو گا ۔ اور دنیا کو
بھی اچھا میسج جائے گا کہ پاکستان /آزاد کشمیر ایک اسلامی ریاستیں ہیں ،
اسلامی معاشرہ ہے اور اس اسلامی معاشرے میں اقلیتوں کے حقوق کا بھی خصوصی
خیال رکھا جاتا ہے ۔
مجھے جب ان بھائیوں نے کہا تو میں خود عبادت گاہ تک گیا ۔ اس وقت عبادت
گاہ تک جانا ، جان جوکھوں کا کام ہے ۔ پانچ سو گز کا فاصلہ پیدل طے کرنا
پڑتا ہے ۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کمیونٹی ہر سنڈے کو کس
طرح یہاں پہنچتی ہو گی ۔ اس لیے حکومت وقت سے گزارش ہے کہ عیسائیوں کی
عبادت گاہ تک فی الفور سڑک تعمیر کی جائے اور اس کمیونٹی کے دل جیتے
جائیں۔ عیسائی کمیونٹی کے دوسرے مسائل میں ان کی رہائش کے مسائل ہیں۔ ان
کو مناسب رہائشی سہولیات بھی نہیں مل پا رہیں۔ اور بعض کو اپنی رہائشوں
کا بندوبست خود کرنا پڑتا ہے ۔ مناسب رہائشی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے
ان کے کام میں خلل پڑ رہا ہے اور کچھ فیملیز واپس پنچاب چلی گئیں ہیںکہ
ان کو رہائش نہ مل سکی ۔ اسی طرح میرپور میں صفائی کیلئے جو افراد قوت
درکار ہے ۔ اس میں کمی واقع ہو ئی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ رہائشی ایریاز میں
صفائی ماہانہ بنیادوں پر ہوتی ہے اور کبھی کبھی تو پورے مہینے میں بھی
صفائی کی ٹیمیں صفائی کرنے نہیں آتیں ۔ اس سے گلی محلوں میں تعفن پیدا
ہورہا ہے ۔ حکومت ِ وقت سے گزارش ہے کہ عیسائی کمیونٹی کے مسائل ترجیحی
بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ عیسائی کمیونٹی بھی پوری دل جمعی کے ساتھ
میرپور شہر کو صاف ستھرا رکھ سکیں۔
No comments:
Post a Comment