Wednesday, December 14, 2011

چئیرمین صباء ٹرسٹ ، صباء ہومز صغیر احمد اسلم

انٹرویو: سلطان محمود شاہین
چئیرمین صباء ٹرسٹ ، صباء ہومز صغیر احمد اسلم نے اپنی زندگی کے 55 سال
امریکہ میں گزارے ہیں۔ پہلے چالیس سال تک انھوں نے کسی سے بھی کسی قسم کے
عطیات کی اپیل نہیں کی اور اپنے پاس سے ہی انسانیت کی خدمت کرتے رہی۔بقول
ان کے اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ان کے مال میں اضافہ ہی ہوتا رہا اور کسی
قسم کی کمی واقع نہ ہوئی۔005میں پاکستان میں بدترین زلزلے کے بعد چئیرمین
صبا ٹرسٹ کے بہت سے دوستوں نے خود رابطہ کر کے اس نیک کام میں اپنا حصہ
ڈالنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ تب چئیرمین صباء ٹرسٹ نے پاکستان میں موجود
اپنے تمام اثاثے ٹرسٹ کے نام کر دئیے ۔0ہزارمربع فٹ پر محیط چار منزلہ
خوبصورت بلڈنگ ان کی طرف سے ٹرسٹ کو عطیہ کی گئی ہی۔ انہوں نے گلریز کے
پوش علاقے میں واقع چار کنال قطعہ اراضی بھی صبا ٹرسٹ کو عطیہ کی ہے جس
کی مالیت کروڑوں میں ہی۔ ان کی دختر عائشہ اسلم نے
اپنی انتہائی قیمتی 60کنال زمین ٹرسٹ کو عطیہ کی ہے ۔چئیر مین نے کمالیہ
میں واقع اپنا آبائی گھر بھی ٹرسٹ کو دے دیا ہی۔ گزشتہ دنوں ہماری میڈیا
ٹیم نے راولپنڈی میں واقع ان کے ٹرسٹ کا وزٹ کیا اور جناب صغیر احمد اسلم
سے ٹرسٹ کی انسانی خدمات کے حوالے سے گفتگو کی ذیل میں ان کا تفصیلی
انٹرویو پیش کیا جارہا ہی۔
سوال: آپ نے صباء ٹرسٹ کا آغازکب اور کس طرح کیا؟
جواب: صباء ٹرسٹ کا آغاز 1965میں ہوا۔جب ہم نے اپنا پہلا فری میڈیکل
کلینک قائم کیا۔دوسال بعد چھوٹے پیمانے پر قرضوں کی
فراہمی،تعلیم،صحت،مذہبی ہم آہنگی او ر قدرتی آفات کے مواقع پر ریلیف کے
کاموںکا سلسلہ شروع کیا گیا۔نہ صرف پاکستان بلکہ بیرونی ممالک
مثلاًچیچنیا، بوسنیا ، نائیجیریا، فلسطین، عراق، ایران، افغانستان،
امریکہ ، بھارت، سری لنکا، سوڈان اور سونامی سے متاثرہ علاقوں میں
ہرممکن مدد فراہم کرنے کی کوشش کی۔اللہ کے فضل و کرم سے صباء ٹرسٹ کا
ریکارڈ بے داغ ، انتہائی شفاف اور کارکرگی نہایت حوصلہ افزاء ہے ۔
سوال: صباء ٹرسٹ کے ذریعہ آپ مزید کیا کرنا چاہتے ہیں؟
جواب : صبا ٹرسٹ،صبا ہومز کا مقصد پاکستان اور اس میں بسنے والے لوگوں
کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانا ہے جو کہ امن کے پیروکار ہوں۔ ایک ایسی
مضبوط قوم پیدا کرنا جو پاکستان کو خوشحالی کی منزل عطاء کری۔ پاکستان
میں بسنے والے غریب،یتیم بچوں کی ایسے انداز میں مدد کرنا کہ وہ ایک ترقی
یافتہ، امن پسند اورمحب وطن قوم کی صورت میںدنیا کے سامنے ایک ایسی مثال
بنیں۔جس کا خواب علامہ اقبالؒ اور قائدِاعظمؒ نے دیکھا تھا۔صباء ٹرسٹ ،
صبا ہومز کا مشن ایسے لیڈر تیار کرنا ہے جو آگے چل کر غریب اور نادار
لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوں اور پاکستان کو مضبوط تر بنانے میں اپنا کردار
بھرپور طریقے سے ادا کریں۔
سوال: آپ نے یہاں یتیم اور بے سہارابچوں کو اپنے گھر جیسی سہولت اور
ماں باپ جیسا پیاردیا ہوا ہے اس کی کچھ تفصیل بتائیں؟
جواب : صباء ہومز ایک یتیم خانہ نہیں بلکہ تعمیرِملت (Nation Building
Program)پروگرام ہے یہاں یتیم اور نادار بچیوں کو عزت و احترام دیا جاتا
ہی(onoring the Orphans) اس کے ساتھ ساتھ ماما(بشریٰ اسلم)اور
پاپا(صغیراسلم) کی طرف سے ان کو بھرپورشفقت و محبت بھی دی جاتی ہی۔ جوان
کو ماضی میں پیش آنے والے تلخ لمحات کو بھلانے میں مدد کرتے ہیں۔ان کی
انفرادی ضروریات کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہی۔صباء ہومز میں اس وقت
40یتیم بچیوں کو اعلیٰ درجہ کی رہائش، تعلیم و تربیت اور کھانے پینے کی
سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔ہماری دعا اور کوشش ہے کہ اس ادارے سے مستقبل
کے علامہ اقبالؒ اور قائدِاعظمؒ پیدا ہوںجو کہ امن کے داعی ہوں اور
پاکستان کو مضبوط اور مستحکم بنانے میںاپنی صلاحیتیں استعمال کریں۔صبا ء
گرلز ہر روز صبح سویرے دنیا کے تمام لوگوں کے لئے نیک خواہشات کا اظہار
کرتی ہیں۔اس دعا اور عہد کو ''صبا گرلز کا پیغام ، ساری دنیا کے نام''
کا عنوان دیا گیا ہی۔سات نکات پہ مشتمل اس کا خلاصہ یہ ہی: ''ہم دنیا کے
تمام لوگوں کی بغیر رنگ و نسل اور زبان کے فرق کے عزت کرتے ہیںاور ان سے
محبت کرتے ہیں۔ہم پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ امن ، محبت اور تعلیم کے
ذریعے کریں گی''۔
سوال : اب تک صباء ٹرسٹ کیا خدمات سر انجام دے چکا ہی؟
جواب: صباء ٹرسٹ درج ذیل ممالک میں اپنی خدمات سرانجام دے چکا ہی۔یہ
خدمات انفرادی طور پر اور اپنی پارٹنر آرگنائزیشنزPartner Orgonization)
کے باہمی اشتراک سے مکمل کی گئی ہیں ۔ (1 افغانستان کی جنگ979 to 1989
، (2) بام (ایران) زلزلہ دسمبر 2003 ، (3) عراق جنگ 2003، (4
بھارت میں مسلم کش فسادات 2003 ، (5) سونامی دسمبر004 ، (6)
پاکستان زلزلہ اکتوبر 2005 ، (7 سوات (بونیر) ، (8) پاکستان میں
سیلاب جولائی 2010 ، () چیچنیا، بوسنیا میں جنگ کے متاثرین کی مدد،
(10 فلسطین (alestine) اور (11) کشمیر وغیرہ میں خدمات کی ایک
لمبی فہرست ہی۔ صباء ٹرسٹ گزشتہ چھیالیس سال کے دوران ،اب تک پانچ کروڑ
ستر لاکھ (7ملین) مختلف اشیاء جن
میںخوراک،کپڑی،کتابیں،ادویات،تحائف،کمبل،جوتی،پرس،زیورات،نئی شرٹس،ٹی
شرٹس اور جیکٹس شامل ہیں،تقسیم کر چکا ہی۔ دوردراز کے گاؤں میں پانی کے
نلکے لگوا کر دئیے گئی۔بیواؤں اور یتیموں کی فلاح اور بہبود کے لئے مختلف
پروگرام شروع کئی۔
سوال: آپ نے دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر کتنا کام کیا ہی؟
جواب : صبا ء ٹرسٹ کو شفاء میڈیکل کالج کے قیام کے موقع پر ابتدائی
عطیات دینے والی تنظیم کا اعزاز حاصل ہی۔ شفاء کالج آف میڈیسن اور شفاء
سکول آف نرسنگ کو بھی ممکنہ حد تک مالی مدد فراہم کی گئی۔ صباء ٹرسٹ نے
تین عدد سٹیٹ آف آرٹtate of Artایمبولینسز، دی چرچ آف جیسس کرائسٹ آف
لیٹر ڈی سینٹhe Church of Jesus Christ Latter Day Saintsکی طرف سے مختلف
علاقوں میں عطیہ کیں۔ جن کو موبائل ہسپتال Moving Hospitalبھی کہا جاسکتا
ہی۔ دور دراز کے گائوں اور دیہاتوں میںصبا ٹرسٹ نے رفاہ ٹرسٹ(ipha
Trust)اور ریلوے ہسپتال کے ڈاکٹر عثمان سعید کے ساتھ مل کر آئی کیمپ (ye
Camp) قائم کیاجس میںl) (Desret Internationکا بھرپور تعاون شامل تھابلکہ
تمام اخراجات، آپریشن کے ضروری آلات اور (ye Lenses) ڈیزرٹ انٹر نیشنل
کے ڈاکٹر جیکسن نے ہی مہیاکئی۔
سوال: آپ صباء ٹرسٹ کے تعلیمی منصوبوں کے بارے میں کچھ بتائیں ؟
جواب : صبا ٹرسٹ ایسے مستحق طالب علموں کو ، جن کے والدین اُن کی تعلیم
کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے ۔ مالی مدد فراہم کرتا ہے اور ایسی بہت
سی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے جو علم کی روشنی پھیلانے اور جہالت
ختم کرنے میں مصروف عمل ہیں۔ وزڈم ہائوسisdom Houseکھاریاں میں موجود ایک
بڑا تعلیمی منصوبہ ہی۔ جہاں پر چار ہزار کے قریب طلبہ ، 81سے زائد مختلف
قرب و جوار کے گاؤںجو 43 کلو میٹر دور تک واقع ہیں، سے علم کی پیاس
بجھانے اس ادارے میں آتے ہیں ۔ صباء ٹرسٹ نے اس ادارے کے مختلف منصوبوں
کی تکمیل میں گرم جوشی سے اپنا حصہ ڈالا ہی۔ صبا ٹرسٹ مندرجہ ذیل اداروں
کو چلانے کیلئے اپنی مدد فراہم کرتا رہا۔
۱۔ للہکمال پور ہائی سکول۔illah Kamal Pur High School
۲۔ نکرالی ہائی سکول۔ikrali High School
۳۔ پائل مڈل سکول۔ Payal Middle School
یونیِسیف( Unicef)کے زیرِ اہتمام چلنے والے پروگرام، یونیورسل پرائمری
ایجوکیشن (niversal Primary Education)پروگرام جو مری اور کوٹلی ستیاں کے
علاقے میں شروع کیا گیا، کیلئے صباء ٹرسٹ اور یونیِسیف( Unicef)نے مشترکہ
طور پر اس پروگرام کو چلانے کیلئے باہم تعاون کیا۔ صباء ٹرسٹ مستحق طلباء
کو وظائف مہیا کرتا رہا جو کہ مندرجہ ذیل تعلیمی اداروں کے ذریعے مہیا
کیئے گئے ۔
۱۔ تعمیرملت سکولفائونڈیشن۔ Tameer-e-Millat School/Foundation
۲۔ غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ۔hazali Education Trust
۳۔ سینا اکیڈمی ۔eena Academy
صباء ٹرسٹ ایسے تمام طلباء کو موقع فراہم کرتا ہے جو آگے بڑھنا چاہتے
ہیں مگر غربت اور وسائل کی کمی کی وجہ سے ایسا نہیں کر پاتی۔ صبا ء ٹرسٹ
مستحق اور غریب طلباء کو کتابیں اور کاپیاںبلا تخصیص فراہم کرتا ہی۔ پورے
سال کی کتابوں اور کاپیوں کا ایک طالب علم کا خر چ تقریباً دس امریکی
ڈالر آتا ہی۔ صباء ٹرسٹ تعلیمی اداروں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے
کیلئے ہمیشہ کوشاں رہا ہی۔ اس مقصد کیلئے نیشنل کمیشن فار ہیومن
ڈیویلپمنٹ NCHDکی شراکت سے چھ ہزار سے زائد کمپیوٹر چھپن (6)مختلف اضلاع
میں تقسیم کیئے گئے ہیں۔صبا ٹرسٹ نے تعلیم کے میدان میںقابلِ قدر خدمات
سر انجام دی ہیں۔اس کے لئے مختلف تعلیمی اداروں کو براہِ راست مالی امداد
کے علاوہ،کمپیوٹر لیب، طلبہ کے لئے وظائف،اساتذہ کے لئے ٹریننگ کورسزکا
انعقاد وغیرہ شامل ہی۔ صباء ٹرسٹ بچوں کی تعلیم و تربیت کیلئے تعلیم کے
میدا ن میںاساتذہ کوریڑھ کی ہڈی کی حیثیت دیتا ہے ۔اس مقصد کیلئے اساتذہ
کی تربیت کے مختلف پروگرام صبا ٹرسٹ نے ترتیب دیئے ہیں تاکہ نسل نوکو
جدیدتقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے اساتذہ
کے ذہنی و نفسیاتی معیار کو اُس مقام تک لایا جا سکی۔
سوال : کیا صباء ٹرسٹ ضرورت مندوں کو قر ضہ جات کی سہولت بھی فراہم کرتا ہی؟
جواب : جی ہاںمائیکروکریڈٹ پروگرام( Micro Credit Program)کے ذریعے
ایسے لوگوں کو جو اپنا چھوٹا موٹا کاروبار شروع کرنا چاہیں، کوآسان قرضہ
جات کی فراہمی بھی کی جاتی ہے ایک مرتبہ معاشی طور پر اپنے پائوں پر کھڑا
ہونے کے بعد وہ آسان اقساط میں قرضہ واپس لوٹا سکتے ہیں ۔ یہاں اس بات کا
تذکرہ ضروری ہے کہ یہ قرضے بلا سود فراہم کئے جاتے ہیں۔پچھلے چالیس سالوں
کے دوران تقریباً پانچ ہزار خاندانوں کی اس پروگرام کے تحت مدد کی گئی ۔
اس پروگرام کے تحت مندرجہ ذیل کاروبار شروع کرائے
گئی۔۱۔پولٹری ۲۔مچھلی(فِش فارمنگ) ۳۔بھیڑ بکریوں کی پرورش ۴۔مویشی
پالنا ۵۔جنرل سٹور ۶۔بڑھئی (کارپینٹر) ۷۔ستو سٹور ۸۔حجام کی دُکان
۹۔پلاسٹک کے برتنوں کی دُکان ۰۱۔سلائی کڑھائی (ووکیشنل) ۱۱۔بیل گاڑی
۲۱۔شہد کی مکھیوں کا فارم
سوال: بین المذاہب ہم آہنگی پر آپ کی کیا خدمات ہیں؟
جواب: صبا ٹرسٹ نے اب تک بین المذاہب ہم آہنگی کے موضوع پر کئی عالمی
کانفرنسز منعقد کی ہیں اورایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنے کی کوشش کی گئی
ہے جس میں تمام مذاہب کے پیروکار اپنے مذاہب کی نمائندگی کر سکیں۔ اسلامی
تہذیب و تمدن کو اصلی نظر یا ت کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے تا کہ تمام مذاہب
اسلام کے بنیادی نظریات کو سمجھ سکیں۔ اور اسلام کے خلاف پھیلتے ہوئے
منفی تصور کو روکا جاسکے ۔ حال ہی میں اسلام آباد میں ایک عالمی بین
المذاہب امن کانفرنس منعقد کرائی گئی تھی جس میں عیسائی، سکھ ، ہندو، بدھ
مت اور مسلم سکالرز نے شرکت کی اور آپس میں اتحاد و یکجہتی اور عالمی امن
کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کیا۔
سوال : حالیہ سیلاب زدگان کی مدد کے لئے صباء ٹرسٹ نے کیا کیا ہی؟
جواب : صباء ٹرسٹ نے حالیہ سیلاب کے دوران متاثرینِ سیلاب کی ہر ممکن
طریقے سے مدد کی ہی۔ ہم نے خیبر پختون خواہ کے سیلاب زدہ علاقوں مثلاً،
نوشہرہ( گنڈیری پایاں،خٹکلے وغیرہ) ، چارسدہ(دلدار گڑھی وغیرہ) مردان
اور میانوالی میں کام کیا۔ صبا ٹرسٹ کی ٹیم نے سیلاب کے فوراً بعد ان
علاقوں میں ریلیف آپریشن شروع کر دیا ۔ متاثرینِ سیلاب میں،کھانا ،کپڑے
،ادویات ،جوتے ،خشک راشن اور گرم کپڑے تقسیم کئے گئے ۔حتیٰ کہ عید کے روز
بھی ہماری ٹیم چارسدہ پہنچی اور ان کے غم کو بانٹے کی کوشش کی ۔ہم نے ان
کو مٹھائی ، کپڑے ،جوتی،جائے نماز اور قرآن ِ پاک کے نسخے تحفے کے طور پر
دئیی۔متاثرین ِسیلاب کی مدد کا یہ کام ابھی بھی جاری و ساری ہی۔
سوال : جناب صغیر احمد اسلم صاحب دیگر لوگ جو آپ کے ادارے سے تعاون
کرنا چاہتے ہیں آپ سے کس طرح رابطہ کر سکتے ہیں؟
جواب: اب تک ملک بھر کی کئی اہم شخصیات صباء ٹرسٹ کا دورہ کر چکی ہیں اور
انہوں نے بڑے ہی خوبصورت الفاظ میں اسے نہ صرف خراج تحسین پیش کیا ہے
بلکہ اکثر لوگ اس کے مستقل سر پرستوں میں بھی شامل ہوچکے ہیں ۔ ہر شخص
فون نمبر51-5508351 / 300-9557306 اور پتہ صبا ٹرسٹ ،صبا ہومز ہاؤس
نمبر 537گلریز ہاؤسنگ سکیم نمبر 2چکلالہ راوالپنڈی پر رابطہ کر سکتا ہے
۔اس کے علاوہ ہماری ویب سائٹ www.sabatrust.org.
www.honoringtheorphans.orgاور ای میل
saghiraslam@honoringtheorphans.orgپر بھی رابطہ کیا جا سکتا ہی۔( سلطان
شاہین)۔


--
Rizwan Ahmed Sagar
Bhalwal(Sargodha)
03458650886/03006002886
Email.sagarsadidi@gmail.com
http://sargodhatv.blogspot.com/
http://bhalwalnews.blogspot.com
http://urduartical.blogspot.com <

No comments:

Post a Comment